مرجع جہان تشیع حضرت آيت اللہ العظمی سید محمد سعید حکيم (مدظلہ العالی) نے ہندوستان سے تشریف لانے والے اہل البیت اطہار علیهم السلام کے پیروکاروں سے سفارش کی کہ مکارم اخلاق اور مکارم افعال پر کاربند رہیں، اچھے کاموں اور تقوا الہی کے لئے سعی و کوشش کرے ، اور امام حسین علیه اسلام کی عزاداری اور ان مجالس میں شرکت کا اہتمام کیا جائے ، کیونکہ یہ دین اور عقیدہ کے عروج میں مثبت کردار رکھتا ہے ،یہ فرمایشات آپ نے ہندوستان کے اربعین کی مناسبت سے حضرت سید الشہداء علیه اسلام کے زائرین کی خدمت کے لئے لگے ہوئے ( دمعۃ رقیہ) نامی موکب میں استقبال کے موقع پر فرمایا تھا ۔
ساتھ میں اس بات کی بھی تاکید فرمائی کہ شیعوں کی ذمہ داری ہےکہ وہ شرعی احکام اور دینی آداب اور اہل البیت علیهم السلام کے آداب کی ہر جگہ پر لحاظ رکھيں، اور ان آداب کو اپنے نفوس میں رسوخ پیدا کرے ، خصوصاً آپ لوگ بہت دور و دراز جگہوں سے آئے ہیں ، اور اس زیارت کے لئے اپنے سعی و کوشش اور مال و دولت کو خرچ کر لیتے ہیں ، اما م حسین علیه اسلام کےراہ پر چلنے کی تجدید عہد کرنے آتے ہیں لہذا یہ تجدید عہد صرف زبانی کافی نہیں بلکہ اپنے افعال سے بھی اس کو ثابت کرنا چاہئے ، جس طرح آئمہ اطہار علیهم السلام نے شیعوں سے یہی سفارش کی ہے ۔
گفتگو کے آخر میں آپ نے دعائیہ الفاظ فرمائے ؛خدایا ان کی زیارت کو اپنے درگاہ میں قبول فرما ، دینی شعائر کو زندہ رکھنے کے لئے ان کی کوششوں کو بھی قبول و منظور فرما، اور ان شعائر کی برکتوں اور رحمتوں کو دنیا اور آخرت میں ان کے لئے نصیب فرما ، یقیناً خداوند متعال دعاوں کا سننے والا اور جواب دینے والا ہے ۔