حضرت آيت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم ( مد ظلہ) نے یورپ ممالک سے آئے ہوئے شیعہ ہونے والے ایک گروہ سے ملاقات کی اور ان سے سفارش کی ،کہ ہر حال میں دین اور عقیدہ کی خدمت کرے ،اپنے آپ کو اچھے اخلاق سے آراستہ کرے ، شرعی اصولوں کے مطابق قدم اٹھائے ، اور اس راستہ پر گامزن رہے جس پر اہل بیت علیهم السلام چلے ہیں اورجس کے لئے انہوں نے بہت ساری قربانیاں دی ہیں ، اور سب کا حتی کہ شیعوں کا بھی احترام کیا کرتے تھے ، یہ وہ راستہ ہے جو قرآن کریم اور پیغمبر اکرم صلی الله علیه و آله وسلم کی سیرت پاک سے ثابت ہے ، یہ باتیں آپ نے يورپ کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے بہت سارے نئے شیعہ ہونے والے افراد سے فرمائے تھے۔
اسی طرح آپ نے دینی پروگراموں اور مجالس عزاء کو زندہ رکھنے اور ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی تاکید فرمائے، اور اس ذریعہ سے آئمہ اطہار علیهم السلام کی مظلومیت کو اجاگر کرے ، خصوصاً سید الشہداء امام حسین علیه اسلام کے قیام اور قربانی کو یاد کرے ، کہ اسی قیام کی وجہ سے آج شیعہ تمام دنیا والوں کی محبت کو اپنی طرف جلب کر سکے ہیں ، یہ مجالس عزاء گذشتہ ایام میں اور ہمیشہ کے لئے آئمہ اطہار علیهم السلام کے درسگاہ کو زندہ رکھنے کے اسباب میں سے ایک سبب ہے ، اسی نے آج شیعہ کو قوت و طاقت بخشی ہے اور صاحب احترام بنایا ہے ۔
اپنی گفتگو کے آخر میں آپ نے خداوند متعال سے دعا فرمایا کہ ان سب کو خدا کی رضایت حاصل کرنے کی توفیق ہو ،اور ان کی زیارت کو قبول فرمائے ، اور ان سب کو مختلف وسائل اور ذریعوں سے حق کی طرف دعوت کرنا نصیب ہو ، اور ان کو دوسروں تک بھی حکمت اور موعظہ حسنہ سے پہنچانے کی توفیق عطا ہو ، اور سب اپنے دین اور عقیدت کے لئے صالح اقدام اٹھا سکے ،یقیناً خدا سب کا سننے والا اور جواب دینے والا ہے ۔۔۔۔